Thursday 20 December 2018

میرے مہرباں

اے رقیب جاناں جاں۔۔

اے  ازل سے ابدکے مہرباں۔۔۔

اتارا ہے زمیں پر تو انتظار کر۔۔

آتی ہوں ابھی کچھ وقت گزار کر ۔۔

تیری مخلوق تیرے بندے تیرا جمال ہیں

شاہکار ہیں ۔۔  تیری تخلیق کا کمال ہیں

محبتیں تجھی سے میری نسبتیں ہیں

تلاش میں تیری ہوں دید  کی آس میں

تجھے ہے پتا کیا ہے میرے  گمان میں 

ترکش میں پڑے ہیں تیر کتنے کمان میں

اٹھا ہے طوفاں تیری بے اعتنائی کا

الزام نہ دینا پھر مجھ کو بےوفائی کا

No comments:

Post a Comment