Monday, 10 August 2020

بھنڈی ‏

بھنڈی سبزیوں کی ملکہ عالیہ!

بھنڈی سبزیوں کی ملکہ عالیہ ہے۔اس بات میں ہمیں تو قطعا کوئی شک نہیں۔
ہمار ے یہاں جب بھنڈی پکتی تو ماں کو ہانڈی پہ پہرہ لگوانا پڑ جاتا کہ دسترخوان لگنے سے پہلے کہیں ساری بھنڈی چکھتے چکھتے نہ مُکا دے یہ لڑکی۔ میں تو ہانڈی سے ہی اچک لیتی تھی۔ امی نے حل یہ نکالا تھا کہ مجھے بھنڈیوں کو دھو کر کاٹنے کا کام سونپنا شروع کیا تاکہ میں اس کام سے تنگ آکر بھنڈیوں کی جان چھوڑ دوں لیکن میں اس کی ڈوڈیاں بھی متھے پہ چپکا لیتی تھی کہ رسم محبت پوری طرح سے ادا ہو۔

 

امی کبھی دوسرے شہر جاتیں تو میں ابو سے فرمائش کرتی تھی کہ مجھے بھنڈی کھانی ہے خیر وہ تو ابو کو بھی بہت پسند تھی۔ لیکن ابو ادرک کا استعمال بہت کرتے تھے۔ البتہ ابو کی بنائی ہوئی بھنڈی کا مقابلہ بھی آج تک کوئی نہ کرسکا۔یہ اللہ کی وہ نعمت ہے جو ہمارے من کا سلوی ہے۔

 

ایران میں بھنڈی کو سالم پکایا جاتا ہے۔ایرانی کہتے ہیں کہ ہماری بھنڈی میں کیڑا نہیں ہوتا اور وہ ایسی ننھی منی بھی نہیں ہوتی بلکہ خوب لمبی اور شاداب ہوتی ہے۔ہماری پڑوسی ایرانی خاتون نے ایک دفعہ سالم بھنڈی بنائی۔بھنڈی کو دھوکر مصالحے کے ساتھ ثابت پکایا جاتا ہے۔ جب دسترخوان پہ بیٹھے۔کھانا شروع کرتے ہوئے بھنڈی کو نوالا بنانے کے لئے ذرا دبایا تو کیڑوں کا ڈھیر پلیٹ میں پھیل گیا بچاری گھبرا گئی کہ یہ کیا؟ ان کے تو وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ بھنڈی میں ایسے ہٹے کٹے سنڈی نما کیڑے بھی ہوسکتے ہیں۔بچاری کے ایران سے آئے مہمان بھی ہکا بکا رہ گئے۔ پھر ہماری دوست نے انہیں سمجھایا ۔ ... پاکستان میں ہر شے میں کیڑا پایا جاتا ہے۔اسی لئے تو ہمیں بھی عادت ہے کہ ہم ہر شے میں کیڑے نکالتے ہیں۔ 

No comments:

Post a Comment